بیجنگ، 27 اکتوبر 2023 / PRNewswire/ — سنگوا یونیورسٹی کے پروفیسروں، طلبہ، اور ابنائے قدیم نے ایسے جدید خیالات اور کوششوں کو متعارف کرانے کے سلسلے میں اپنے تجربات کا اشتراک کیا ہے جو بیلڈ اینڈ روڈ پہل (BRI) میں ان کی شمولیت کے توسط سے عالمی ترقی کی ہموار کرتی ہیں اور ایک آپس میں مربوط دنیا تعمیر کرتی ہیں۔
مکمل انٹریکٹو ملٹی چینل نیوز ریلیز یہاں دیکھیں: https://www.multivu.com/players/English/9220851-tsinghua-university-highlights-tsinghua-people-promoting-global-development/
یہ انٹرویو سنگوا یونیورسٹی کے بیلٹ اینڈ روڈ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ شروعات کی گئی پہل کا حصہ ہیں جس کا مقصد 2023 میں BRI کی 10ویں سالگرہ کا جشن منانا ہے۔ YouTube پر ریلیز کی گئی ویڈیو سنگوا یونیورسٹی کے اراکین کے ذریعہ ایک دہائی تک ڈالے گئے اثر کو نمایاں طور پر بیان کرتی ہے، جنہوں نے علمی تبادلوں کے توسط سے اور BRI کے ساتھ والے ملکوں میں انتہائی ضروری بنیادی ڈھانچوں کو مضبوط بنا کر اس کایاپلٹ کرنے والی عالمی تحریک میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
زاؤ کیجن، جو سنگوا یونیورسٹی کے پروفیسر اور اسکول آف سوشل سائنسز کے نائب ڈین ہیں، وہ BRI کی شروعاتی ترقی میں شامل اراکین میں سے ایک تھے۔ انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے متعلقہ وزارتوں اور کمیشنوں کے ذریعہ منعقد کردہ اجلاسوں میں شرکت کی اور رپورٹوں کے ذریعہ سے حکومت کو بصیرت والے مشورے فراہم کیے۔ 2017 میں، وہ ایک ایسی ٹیم میں شامل ہوئے جس نے بیلٹ اینڈ روڈ ڈیوس فورم کے قیام کی پہل کی، جو ایک عالمی درجے کے پلیٹ فارم پر عالمی مسائل سے نمٹنے والے اور "دنیا کی معیشت کے قلب میں چین کی آواز کو منتقل کرنے اور چین کی پالیسیوں کی وضاحت کرنے” کے ہدف والے چین کے ذریعہ پیش کردہ حلوں کا مظاہرہ کرتی ہے۔
شی زیقین، جو کہ بیلڈ اینڈ روڈ انسٹی ٹیوٹ، سنگوا یونیورسٹی کی ڈین ہیں، انھوں نے بڑی تحقیق انجام دینے والے اور BRI کی حکمت عملی سے متعلق ترقی کو رہنمائی عطا کرنے کے لئے چین کے رہنما تھنک ٹیکنس کے اشتراک سے کام کرنے والے ایک ” پالیسی مشیر” کے طور پر یونیورسٹی کے کردار کی وضاحت کی۔
ہو یو، جو کہ سنگوا یونیورسٹی کے اسکول آف جرنلزم اینڈ کمیونکیشن کے پروفیسر اور گلوبل کامپٹنس اینڈ اوورسیز پریکٹس کے لیکچرر ہیں، انھوں نے کہا کہ، "اکثر معاملات میں تعصب کی وجہ سمجھ کی کمی ہوتی ہے، اس لئے اصل ماخذ سے حاصل کردہ معلومات انتہائی اہم ہیں۔” چین اور دیگر ملکوں کے بیچ عظیم تر آپسی سمجھ کو مزید پروان چڑھانے کے لئے، انھوں نے متعدد تعلیمی اور ثقافتی تبادلہ کے پروگراموں کا انعقاد کیا، جس سے طلبہ نیز یونیورسٹی کے عملہ دونوں کو مختلف ثقافتوں اور معاشروں کے حالات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں مدد ملی۔
زنگ ہاؤ، جو کہ سول انجینئرنگ میں ایک پوسٹ گریجویٹ طالبہ ہیں، وہ ایک طالب علم نمائندہ ہیں جنہوں نے یو این ایشیا پیسفک یوتھ اکسچینج پروگرام میں شرکت کی۔ انھوں نے تھائی لینڈ کے سہولیات سے محروم علاقوں میں تحقیق انجام دی، یہ وہ تجربہ تھا جس نے انھیں ایک "عالمی شہری خادم” ہونے کی ان کی چاہت کو جلا بخشا۔
کاؤ فینگزے، جو کہ سائنو ہائڈرو بیورو 11 کارپوریشن لمیٹیڈ کی افریقہ میں واقع برانچ کے معاون ڈائریکٹر اور سنگوا یونیورسٹی کے فاضل ہیں، انھوں نے تحریک عطا کرنے والے اس سفر کا اشتراک کیا جس نے پورے افریقہ میں بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹوں میں ان کی شمولیت کے توسط سے عالمی برادری کے لئے ذاتی اقدار کا پتہ لگانے میں ان کی مدد کی۔
چینی-مصری سفارتی تعلقات کی 65ویں سالگرہ کی یاد میں 2021 میں تعمیر کردہ، مصر کی نئی راجدھانی میں واقع ایک نئے CBD کے افق پر 385 میٹر بلند ایک لمبا ٹاور، افریقہ کے طویل ترین اسکائی اسکریپر کا خطاب پانے کی راہ پر گامزن ہے۔ زانگ یگنگ، جو سنگوا کے ایک فاضل اور اس سنگ میل پروجیکٹ کے پیچھے کے جنرل مینیجر ہیں، انھوں نے اس ڈیزائن کے ان عناصر کی تفصیل بیان کی جن سے تعمیر کے میدان میں چین کی مہارت کا پتہ چلتا ہے نیز دونوں ملکوں کے بیچ ابدی تعلقات کی نمائندگی بھی ہوتی ہے۔
برائے رابطہ: GCO، overseas@tsinghua.edu.cn، +86 010-62797561